باب:اچھی طرح وضوء کرنا۔۔صحیح بخاری
بَاب إِسْبَاغِ الْوُضُوءِ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ الْإِنْقَاءُ
اچھی طرح وضوء کرنا، ابن عمرؓ کا قول ہے کہ وضوء کا پورا کرنا ۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۱۴۰ / حدیث مرفوع
۱۴۰۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوءَ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ يَا رَسُولَ اللہِ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ فَرَکِبَ فَلَمَّا جَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ کُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الْعِشَاءُ فَصَلَّی وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا۔
۱۴۰۔عبداللہ بن مسلمہ، مالک، موسی بن عقبہ، کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرفہ سے چلے، یہاں تک کہ جب گھاٹی میں پہنچے، تو اترے اور پیشاب کیا، پھر وضو کیا، مگر وضو پورا نہیں کیا، تو میں نے کہا کہ یا رسول اللہ نماز کا (وقت آگیا) آپ نے فرمایا کہ نماز تمہارے آگے ہے (مزدلفہ میں پڑھیں گے) پھر جب مزدلفہ آگیا تو آپ اترے اور پورا وضو کیا، پھر نماز قائم کی گئی اور آپ نے مغرب کی نماز پڑھی، اس کے بعد ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام میں بٹھلا دیا پھر عشاء کی نماز قائم کی گئی، آپ نے نماز پڑھی اور دونوں کے درمیان میں کوئی سنت یا نفل نماز نہیں پڑھی۔
Bookmarks