بھول میری قبول کی اُس نےنقد قیمت وصول کی اُس نے کس کی چاہت تھی اُس کے سینے میں بات جب با اُصول کی اُس نے چاہیے اُس کو سب کی ہمدردی اپنی صورت ملول کی اُس نے دل نہیں مانتا کسی کی بھی بحث ساری فضول کی اُس نے کیسے ہنس کر صفیؔ مری خواہش اپنے قدموں کی دھول کی اُس نے ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks