بات دِل کی جسے کہا کرتے

ہم کسے درد آشنا کرتے
چاند راتوں میں داستانِ عشق
وہ جو کہتے تو ہم سنا کرتے
ایک ہی غم ہمیں اگر ہوتا
کچھ نہ کچھ ہم بھی حوصلہ کرتے
آنسو ہوتے جو اُن کی آنکھوں کے
اُن کے رخسار پر بہا کرتے
ہم اگر اُن کی آرزو ہوتے
اُن کے دِل میں صفیؔ رہا کرتے
٭٭٭