کیلنڈر کا ہر ہندسہ سمجھائے مجھے
اپنے تساہل پر کیوں شرم نہ آئے مجھےتاج کسی لا وارث شہ کا، نگری میںکون اُترتے دم ہی، بھلا پہنائے مجھےدرس نہیں ہوں، میں ہوں اکائی زینے کیوقت کا بالک کاہے کو دُہرائے مجھےمیں کہ جسے اِک ایک تمنّا عاق کرےکون سخی ہو ایسا، جو اپنائے مجھےلُو کا بھبھوکا ماجدؔ ماں کا ہاتھ نہیںبے دم ہوتا دیکھ کے جو سہلائے مجھے٭٭٭
Bookmarks