دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
چومتا جاتا ہے کاغذ کو حرم کی صورتاس پہ تحریر ہوئی جاتی ہے آقا کی ثناءبن رہی ہے مرے عصیاں پہ کرم کی صورتآپ کا پیار سنبھالا جو نہ دیتا مجھ کواور ہی ہوتی مرے رنج و الم کی صورتشہر تو شہر ہے شیدائی مرے آقا کے"دشت میں جائیں تو ہو دشت ارم کی صورت"مدح سرکار میں آنکھوں کا وضو لازم ہےخود بخود بنتی ہے پھر نعت رقم کی صورتہر کوئی اپنی نگاہوں پہ بٹھاتا ہے مجھےاور کیا ہوتی ہے الطاف و کرم کی صورتآس سرکار کا دامان شفاعت ہو نصیبتب ہی محشر میں بنے میرے بھرم کی صورت
Bookmarks