لوں نام نبی قلب ٹھہر جائے ادب سے
صد شکر یہ اعزاز ملا ہے مجھے رب سےدنیا ہی بدل دی ہے مرے ذوق نے میریمیں صاحبِ کردار ہوا تیرے سبب سےاے سرورِ کونین تیرے در کے تصدقملتا ہے یہاں سب کو سوا اپنی طلب سےاحسان ترا کیسے بھلا دوں شہِ والاپہچان ہوئی رب کی ہمیں تیرے سبب سےمشکل کوئی مشکل نہیں ٹھہری مرے آگےمدحت شہِ لولاک کی ہاتھ آئی ہے جب سےاے خالقِ کونین دعا ہے مری تجھ سےٹوٹے نہ کبھی رابطہ اس عالی نسب سےکرتا نہیں دنیا میں اصولوں کا وہ سوداہے آسؔ محبت جسے سلطانِ عرب سے
Bookmarks