یہ لبوں کی تھرتھراہٹ یہ جو دل کی بے کلی ہے

ترے پیار کی بدولت مجھے میرے رب نے دی ہے
تیری یاد کے تصدق تیرے پیار کے میں قرباں
تیری بندہ پروری سے مری آنکھ شبنمی ہے
مہہ و مہر کو بھی اتنی نہ ہوئی نصیب شاید
جو تیری ضیا سے ہر سو مرے چاندنی کھلی ہے
تیرا نام لے کے سونا تجھے یاد کر کے رونا
یہی مری زندگی ہے یہی مری بندگی ہے
تیری نعت کے کرم نے اسے معتبر کیا ہے
کہاں آسؔ ہے وگرنہ کہاں اس کی شاعری ہے