ابلیس ترکِ دین کی دعوت دیتا ہے ، خواہشات شہوت کی طرف دعوت دیتے ہیں، دنیا اپنے سے محبت اور اپنے کو اختیار کرنے کی دعوت دیتی ہے ، اعضاء گناہوں پر انہیں استعمال کرنے کی دعوت دیتے ہیں ، نفس معصیت کی طرف دعوت دیتاہے اور اللہ تعالیٰ جنت و مغفرت کی طرف دعوت دیتا ہے واللہ یدعو الی الجنۃوالمغفرۃ ؛ پس جس شخص نے ابلیس کی بات مان لی اس کا دین غارت ہوگیا ، جس نے خواہشات کی اتباع کرلی اس کی عقل برباد ہوگئی ، جس نے دنیا کی دعوت قبول کرلی اس کی آخرت ہاتھ سے نکل گئی ، جس نے اعضاءکا کہا مان لیا وہ جنت سے محروم ہوا ، جس نے نفس کی دعوت تسلیم کرلی اس کی روح خراب ہوگئی اور جس نے اللہ کے بلاوے کی طرف چلنا شروع کردیا تو اس کے گناہ مٹ گئے اور خیر و خوبی کا مستحق قرار پایا ۔
خلیفۂ اوّل حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ (۵۷۲ء۔تا۔۶۳۴ء
Bookmarks