آف ہیومن بونڈیج
احمد عقیل روبی
سمرسٹ ماہم نے اس وقت لکھنا شروع کیا جب تھامس مان، ورجینا وولف، ولیم فاکز اور جیمز جوائس جیسے ناول نگار مقبولیت حاصل کر رہے تھے اور نقادوں سے داد وصول کر رہے تھے۔ ان کے مقابلے میں اسے کم درجے کا مصنف کہا جاتا ہے۔ سمرسٹ ماہم خود کہا کرتا تھا: ’’میں دوسرے درجے کے لکھنے والوں میں صف اول کا لکھنے والا ہوں۔‘‘ سمرسٹ ماہم کی اپنی ایک منفرد حیثیت تھی، اپنا اسلوب اور انداز تھا۔ اس کا کسی کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ دنیا بھر میں اس کے ناولوں اور کہانیوں کے ترجمے ہوئے۔ اردو میں سعادت حسن منٹو نے اس کی تحریروں کا ترجمہ کیا اور اثر قبول کیا۔ جارج آرویل نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے: "Somerset Maugham is the Only Modren Writer who has Influenced me the most." سمرسٹ کا ناول Of Human Bondageایک حساس معذور نوجوان کی بہت دردناک کہانی ہے جومختلف جذباتی اُتار چڑھائو سے دو چار ہونے کے بعد سکون حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔ اس ناول کے دنیا کی مختلف زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ کہانی تین عورتوں اور ایک مرد کے گرد گھومتی ہے۔ سمرسٹ ماہم نے اس کہانی میں قدم قدم پر دلچسپی کے مواقع فراہم کئے ہیں اور جنس کے حصول میں ایک عورت کو دردر کی ٹھوکریں کھاتے دکھایا گیا ہے۔ فلپ کیری بڑا احساس انگریز نوجوان ہے جو پیرس میں مصوری کی تعلیم حاصل کر ہا ہے۔ وہ لنگڑا ہے۔ فلپ کا پروفیسر اسے مصوری کے لیے نا اہل قرار دیتا ہے چنانچہ فلپ لندن واپس آکر میڈیکل میں داخلہ لے لیتا ہے لیکن خود اعتمادی کا فقدان اسے یہاں بھی اپنی گرفت میں جکڑے رہتا ہے۔ یہاں وہ ایک اَن پڑھ، اُجڈ لیکن خوبصورت ویٹرس ملڈرڈ روجر کے عشق میں مبتلاہو جاتا ہے۔ ملڈرڈ روجر کو اگرچہ اس کے لنگڑے پن سے نفرت ہے لیکن وہ اسے ملتی رہتی ہے لیکن کبھی کبھی فلپ کے رومانوی انداز کو جھٹک دیتی ہے ۔ فلپ بری طرح اس کے عشق میں مبتلا ہے اور میڈیکل کے امتحان میں فیل ہو جاتا ہے۔ فلپ جب ملڈرڈ روجر کو شادی کی دعوت دیتا ہے تو وہ صاف انکار کر دیتی ہے اور کہتی ہے کہ وہ ایک سیلز مین ایمل ملر (Emil Miller) سے شادی کر رہی ہے۔ فلپ اسے بھلانے کی کوشش کرتا ہے اور ایک مصنفہ (Norah)سے محبت کرنے لگتا ہے جو مردانہ نام سے کہانیاں لکھتی ہے۔ لیکن (Norah) بار بار اسے ملڈرڈ کی محبت کا طعنہ دیتی ہے۔ ملڈرڈ جلد ہی فلپ کے پاس واپس آجاتی ہے، وہ بہت اداس ہے۔ ملر اسے چھوڑ کر چلا گیا اور و ہ ا س کے بیٹے کی ماں بننے والی ہے۔ فلپ ملڈرڈ کے لیے گھر کا انتظام کرتا ہے۔ معاشی طور پر اس کی مدد کرتا ہے اور (Norah) سے قطع تعلق کر لیتا ہے۔ یہاں فلپ اس چیز کی وضاحت کرتا ہے کہ بندھن انسانوں کے درمیان کس طرح ٹوٹتے اور بنتے ہیں۔ فلپ منتظر ہے کہ بچے کی پیدائش کے بعد وہ ملڈرڈ سے شادی کر ے گا۔ لیکن ملڈرڈ بچے کی پیدائش کے بعد اسے ایک نرس کو دے کر فلپ کے ایک دوست گریفتھ(Griffith) کے ساتھ پیرس بھاگ جاتی ہے۔ فلپ چیرٹی ہسپتال کے ایک مریض کی بہنSally Athelnys کے ساتھ تعلق قائم کر لیتا ہے جو اسے اپنے گھر لے جاتی ہے۔ چند دنوں بعد ملڈرڈ بچہ لے کر واپس آ جاتی ہے۔ فلپ سے بے وفائی کی معافی مانگتی ہے۔ فلپ پھر اس کے چکر میںآ جاتا ہے۔ اسے اپنے ساتھ رکھتا ہے۔ ملڈرڈ کو پھر بے وفائی کا دورہ پڑتا ہے۔ وہ فلپ کے کمرے کو آگ لگا کر اس کا سب کچھ برباد کر کے چلی جاتی ہے۔ فلپ اب کالج چھوڑنے کا ارادہ کرتا ہے لیکن میڈیکل ہسپتال چھوڑنے سے پہلے اس کے پائوں کا آپریشن کیا جاتا ہے جس سے اس کا لنگڑا پن دور ہو جاتا ہے اور وہ Sally Athenlysکے باپ کے ساتھ مل کر کھڑکیاں صاف کرنے کا کام شروع کر دیتا ہے۔ اسی دوران اس کی ملاقات ملڈرڈ سے ہوتی ہے جو اب ایک طوائف بن چکی ہے۔ وہ بری طرح بیمار ہے۔ اس کا بچہ مر چکا ہے اور وہ ایک چیرٹی ہسپتال میں زیرِ علاج ہے۔ فلپ کا دل دوبارہ موم ہوتا ہے اس سے پہلے کہ فلپ دوبارہ اسے ملتا۔ ملڈرڈ ہسپتال میں دم توڑ دیتی ہے۔ انجام کار فلپ ملڈرڈ کے بندھن سے آزاد ہو جاتا ہے اور Sally Athenlysسے شادی کر لیتا ہے۔ سمر سٹ ماہم کا یہ ناول اس کے نمائندہ ناولوں میں سے ایک ناول ہے۔ انسانی رشتوں کی ٹوٹ پھوٹ اور انسانی کرداروں کی نفسیات کرتا ہوا یہ ناول قدم قدم پر سمرسٹ کی زندگی کی تصویر دکھاتا ہے اور اس کے بھر پور مشاہدے اور تجربے کی عکاسی کرتا ہے۔
Bookmarks