چپٹا ہاتھ
سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ چپٹا ہاتھ جب سخت اور کھردرا ہوتا ہے تو فطری اضطراب اور بھڑک اٹھنے والی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے، لیکن مقاصد کی قوت اور جوش و خروش سے پر ہوتا ہے۔ جب یہ نرم اور گداز ہوتا ہے، جو اکثر حالتوں میں ہوتا ،ہے تو اس سے بیقراری اور تیزی مزاجی ظاہر ہوتی ہے۔ ایسا شخص ایک کام کو انتہائی مستعدی سے شروع کرتا ہے، لیکن اس کام میں مستقل مزاج نہیں ہوتا نیز اس وضع کے ہاتھ کا وصف اور خصوصیت یہ ہے کہ عمل پسندی سے محبت جوش و خروش اور آزادی ایسے شخص میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے۔ ایسے ہاتھ عام طور پر جہاز رانوں، دریافتگان(Discoverers) انجینئروں اور رہنماؤں سے مخصوص ہوتے ہیں، لیکن یہ کسی طرح بھی محض ایسے لوگوں تک محدود نہیں بلکہ ہر قسم کے لوگوں میں مشترک ہے۔ قاعدے کے مطابق یہ لمبوترا ہاتھ ہوتا ہے۔ یہ ہیئت کے لحاظ سے خوب بڑا ہوتا ہے اور اس کی انگلیاں بھاری بھرکم ہوتی ہیں۔ اس وضع کے بھاری بھرکم ہاتھ والے اصحاب کی واحد اور یکتا خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ وہ ہر معاملہ میں آزادی کے جذبہ کو نمایاں رکھتے ہیں اور بلاشبہ یہی جذبہ انہیں ایجادات و اختراعات اور نئی سرزمینوں کی دریافت کی جانب رجوع پر مائل کرتا ہے اور انہیں معلوم انجینئرنگ کے قانون و ضوابط سے نامعلوم کی دریافت پر اکساتا رہتا ہے اور اس طرح وہ اپنی قابل قدر خدمات کی وجہ سے ہمہ گیر شہرت حاصل کر لیتے ہیں، اس وضع کے ہاتھ والے لوگوں کا یہ مسلک نہیں کہ وہ زندگی میں کیا مقام اور منصب حاصل کرتے ہیں ،وہ ہمیشہ کسی نہ کسی انداز میں اپنے لیے جگہ بنا لیتے ہیں اور اپنی ایک منفرد حیثیت حاصل کر لیتے ہیں۔ اس وضع کے ہاتھ والے لوگوں میں اگر کوئی پیشہ کے اعتبار سے اداکار، ڈاکٹر یا رہنما ہو تو وہ اپنے تمام سابقہ ضوابط اور اصول توڑ کر رکھ دے گا۔ اس کا عمل کسی نفرت یا تباہی کے جذبہ کے تابع نہیں ہوتا بلکہ اس لیے کہ ایسے لوگ چیزوں کو دیکھنے اور جانچنے اور پرکھنے کا اپنا ایک اچھوتا اور مخصوص انداز رکھتے ہیں۔ آزادی کا احساس انہیں دوسروں کی ڈگر پر چلنے کی بجائے خود ایک نیا اور منفرد راستہ بنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس وضع کے ہاتھوں کی بدولت ہمیں محض موجد اور انجینئر ہی نہیں ملتے بلکہ مردوں اور عورتوں کی وہ پوری فوج نظر آتی ہے۔ جنہیں ہم پیار سے سودائی کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ (کیرو کی پامسٹری کی شہرئہ آفاق کتاب’’ہاتھ کے راز‘‘ سے مقتبس
Bookmarks