پردیس کا شہر یہ سرمئی بادلوں کے سائے، یہ شام کی تازہ تازہ سی رت یہ گاڑیوں کی کئی قطاریں یہ باغ میں سیر کرتے جوڑے یہ بچوں کے قہقہے سریلے وہ دور سے کوکتی کویلیا یہ عکس پانی میں بجلیوں کا چہار جانب ہے شادمانی مگر میں ہوں بے قرار مضطر نہیں ہے اس شہر میں مرا گھر ٭٭٭
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks