google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: جدید افکار

    Threaded View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      جدید افکار



      جدید افکار



      ٭:خواب کی زندگی میں زندگی کی حقیقت نہیں ملتی۔
      ٭:گدھے کی آواز اِس لئے بُلند ہوتی ہے کہ اُس کی سوچ پست ہوتی ہے۔
      ٭:خوشی سے بڑاڈاکٹر کوئی نہیں جبکہ غم سے بڑی بیماری کوئی نہیں۔
      ٭:غم کے تیشے پہاڑوں کے سینے چاک کر کے اشکوں کی ندیاں بہاتے ہیں۔ ٭:حسرتوں کا خون فشارِ خوں کو بلندی عطاء کرتا ہے۔
      ٭:حکمران مُلک کوایسے لُوٹنا چاہتے ہیں،جیسے شاعر مشاعرہ لُوٹنا چاہتے ہیں۔
      ٭:جِس کو کوئی گھاس نہ ڈالے وہ آدمی ہے، جو ہر کسی کو گھاس ڈالے وہ انسان ہے۔ ٭:حکمت آگ اور پانی کے گھوڑوں کو معانی کی بگھی میں باندھتی ہے۔
      ٭:خیالوں کے سونے کا بالوں کی چاندی سے کوئی واسطہ نہیں۔
      ٭:خاموشی جاہل کی بہترین گفتگو ہے جبکہ گفتگو دانشور کی بہترین حکمت ہے۔ ٭:شعر اچھوتے خیال کے بغیر اچھوت ہے۔
      ٭:اپنی ذات کی نفی دونوں جہانوں کا اثبات ہے۔
      ٭:وہم انسانی ذہن کا گنجا پن ہے۔
      ٭:چاند ستاروں کی ہر رات کی رفاقت بھی رات کی فطرت نہیں بدل سکتی۔
      ٭:علم کثرت سے وحدت کی طرف سفر ہے۔
      ٭:ہلکی چیزوں کی بھاری قیمت ہوتی ہے۔
      ٭:جس کا علاج نہیں پرہیز اُس کا علاج ہے۔
      ٭:کامیابی کا یقین کوشش کے پرندے کا پر ہے۔
      ٭: جو کھلا کے خوش ہو وہ میزبان ہے جبکہ جو کھا کے خوش ہو وہ مہمان ہے۔
      ٭:با مقصد بڑھاپا بے مقصد جوانی سے جوان ہوتا ہے۔
      ٭:وہ کچھ نہیں جو کسی کے لئے کچھ نہیں۔
      ٭:اپنے بچوں کی خوشیاں پوری کرنے سے ماں باپ کو بچوں کی خوشی اور بچوں جیسی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
      ٭:خوبصورت دوشیزہ کی آنکھیں اُس بینک کی طرح ہیں جس میں ہر کوئی اپنا دل بغیر منافع کے جمع کرانا چاہتا ہے۔
      ٭:قانون کی فرعونیت معاشرے کو افراتفری کے سمندر میں ڈبو دیتی ہے۔ ٭:ادارے انسانی جذبات کے جن کو معاشرتی مفاد کی بوتل میں قید کر دیتے ہیں۔ (پروفیسر فرخ محمود کی تصنیف ’’افکارِ فرخ‘‘ سے مقتبس) ٭…٭…
      انتخاب
      محمد حبیب صادق
      @CaLmInG MeLoDy




      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. The Following 2 Users Say Thank You to intelligent086 For This Useful Post:

      CaLmInG MeLoDy (01-18-2016),UmerAmer (01-18-2016)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •