۔ آمدِ سیلابِ طوفانِ صدائے آب ہے نقشِ پا جو کان میں رکھتا ہے انگلی جادہ سے بزم مے وحشت کدہ ہے کس کی چشمِ مست کا شیشے میں نبضِ پری پنہاں ہے موجِ بادہ سے
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks