۔ خطر ہے رشتۂ اُلفت رگِ گردن نہ ہو جائے غرورِ دوستی آفت ہے ، تُو دُشمن نہ ہو جائے سمجھ اس فصل میں کوتاہئ نشوونما ، غالبؔ! اگر گُل سَرو کے قامت پہ ، پیراہن نہ ہو جائے
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Bohat Khoob Zabardast
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks