google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 7 of 7

    Thread: سوچ کے گھروندوں میں

    Threaded View

    1. #1
      UT Poet www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Dr Maqsood Hasni's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Posts
      2,263
      Threads
      786
      Thanks
      95
      Thanked 283 Times in 228 Posts
      Mentioned
      73 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      84

      سوچ کے گھروندوں میں



      سوچ کے گھروندوں میں


      علم و فن کے
      کالے سویروں سے
      مجھے ڈر لگتا ہے
      ان کے بطن سے
      ہوس کے ناگ جنم لیتے ہیں
      سچ کی آواز کو
      جو ڈس لیتے ہیں
      سہاگنوں کی پیاسی آتما سے
      ہوس کی آگ بجھاتے ہیں
      صلاحیتوں کے چراغوں کی روشنی کو
      دھندلا دیتے ہیں
      بجھا دیتے ہیں
      حق کے ایوانوں میں
      اندھیر مچا دیتے ہیں
      حقیقتوں کا ہم زاد
      اداس لفظوں کے جنگلوں کا
      آس سے
      ٹھکانہ پوچھتا ہے
      انا اور آس کو
      جب یہ ڈستے ہیں
      آدمیت کی آرتھی اٹھتی ہے
      کم کوسی' بےہمتی بےاعتنائی کے شراپ کے سائے
      ابلیس کے قدم لیتے ہیں
      شخص کبھی جیتا کبھی مرتا ہے
      کھانے کو عذاب ٹکڑے
      پینے کو تیزاب بوندیں ملتی ہیں
      خود کشی حرام سہی
      مگر جینا بھی تو جرم ٹھہرا ہے
      ستاروں سے لبریز چھت کا
      دور تک اتا پتا نہیں
      ہوا ادھر سے گزرتے ڈرتی ہے
      بدلتے موسموں کا تصور
      شیخ چلی کا خواب ٹھہرا ہے
      یہاں اگر کچھ ہے
      '...........تو
      منہ میں زہر بجھی تلواریں ہیں
      پیٹ سوچ کا گھر
      ہات بھیک کا کٹورا ہوئے ہیں
      بچوں کے کانچ بدن
      بھوک سے
      کبھی نیلے کبھی پیلے پڑتے ہیں
      !اے صبح بصیرت
      تو ہی لوٹ آ
      کہ ناگوں کے پہرے
      کرب زخموں سے
      رستا برف لہو
      تو نہ دیکھ سکوں گا
      سچ کے اجالوں کی حسین تمنا
      مجھے مرنے نہ دے گی
      اور میں
      اس بےوضو تمنا کے سہارے
      کچھ تو سوچ سکوں گا
      سوچ کے گھروندوں میں
      زیست کے سارے موسم بستے ہیں

      قاضی جرار حسنی

      1974



    2. The Following 2 Users Say Thank You to Dr Maqsood Hasni For This Useful Post:

      intelligent086 (12-09-2015),KhUsHi (12-09-2015)

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •