google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 3 of 3

    Thread: یہ آپ کیا کھا رہے ہیں؟

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      یہ آپ کیا کھا رہے ہیں؟



      رمضان رفیق
      صفائی جن کا نصف ایمان ہوا کرتی تھی، جو مال کے نقص بیچنے سے پہلے بتایا کرتے تھے، جو ناپ تول میں کمی نہ کرتے تھے، اپنے وعدے کے ایفاء کے لیے تین تین دن ایک ہی جگہ پر انتظار کیا کرتے تھے، ایسے تھے میرے آباء ، اور اپنی تصویر آئینے میں دیکھتا ہوں، تو اپنا چہرہ دیکھ ہی نہیں پاتا۔ میرے گھر کے آئینہ خانے میں کچھ اور نظر آتا ہے اور اپنی دکان کے فریم میں کسی اور طرح کا۔ میں جس گھر میں جاتا ہوں، میرا چہرہ بدل جاتا ہے۔ پچھلے چند ہفتوں سے اپنے چہرے کی ایک غلاظت سے نظریں ہٹانے میں مصروف ہوں، مگر کیا کروں اس بدبو نے اب ناک میں دم کر دیا ہے۔ وہ جو لاہور کے کھانا بیچنے والے کھانے کے نام پر بیچ رہے تھے اور میں کتنے شوق سے اپنی جیبیں خالی کر کے خریدنے جاتا تھا۔ ان سب غلاظت فروشوں کی تصویروں سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فیس بک دیوار بھری پڑی ہے۔ وہ کون سا بڑا نام ہے جو ان ریستورانوں میں شامل نہیں۔ ایک لمبی فہرست ہے، جو زیادہ بہتر ہے کہ آپ ان کی ویب سے ہی پڑھ لیں۔کسی کے اچار پر پھپھوندی جم چکی ہے اور وہ شہر کے بہترین اچار بنانے والے ہیں، تو کسی کے کچن اور ٹوائلٹ میں کوئی فرق ہی نہیں۔ کوئی مردہ جانوروں کی ہڈیوں سے گھی نکال کر فروخت کیے جا رہا ہے، تو کوئی دھڑلے سے کسی مشہور برانڈ کا کولا اپنی بنائی بوتلوں میں بھرے جا رہا ہے۔ کسی نے باسی گوشت سے فریج بھر رکھے ہیں، تو کہیں کوڑے دان سے خوراک ذخیرہ کرنے والے برتن کا کام لیا جا رہا ہے۔ کسی ہوٹل کے کام کرنے والوں کے باتھ روم میں صابن تک دستیاب نہیں، اور کسی کے کام کرنے والوں کو ہائیجین کے متعلق کوئی آشنائی ہی نہیں۔منافع کمانے کی دوڑ میں میرے پاکستانی بھائی جس دوڑ کا حصہ بنتے جا رہے ہیں، اس میں حلال و حرام کی تمیز تو ناممکن ہے ہی، مگر حفظانِ صحت کے اصولوں کو نظر انداز کر کے جس طرح کا کھانا لوگوں کو بیچا جا رہا ہے، اس سے الامان۔ کینسر سے مرنے والوں کی فہرست میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آئے روز کسی کا بھائی اور کسی کی بہن اس خاموش قاتل کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے، اور وجہ نامعلوم۔ بس جی کینسر ہو گیا۔ ارے بھائی کینسر کیونکر ہو گیا؟ جب جس دودھ کو دوائی سمجھ کر پیا گیا ہو اور اسی دوائی میں زہر ملا ہوا ہو تو مریض کے صحت یاب ہونے کی کیا توقع کی جا سکتی ہے؟ جس خوراک نے آپ کا جزو بدن بننا ہو، اگر وہی کسی شریان میں جا کر لہو کا بہاؤ روکنے کا سبب بننے لگے تو ایسی خوش خوراک چہ معنی؟ فوڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے ہمارے سائنسدان دوستوں کا کہنا ہے کہ دودھ کے حصول کے لیے آکسیٹوسن کا استعمال مضر صحت ہے، اور اب تو سنا ہے کہ یوریا سے بھی دودھ بنایا جاتا ہے۔ مزید برآں جینیٹکلی موڈیفائیڈ فوڈ اور کیڑے مار ادویات کے اثرات والی خوراک جب ناقص صفائی ستھرائی والی جگہوں پر پک کر تیار کی جاتی ہیں، تو ان کے مضر اثرات دو آتشہ ہو جاتے ہیں۔ان حالات میں صاف ستھری خوراک تک عام لوگوں کی رسائی ممکن بنانا کسی بھی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ بہت اچھا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی شہر کے دکانداروں کو آپ کو صاف ستھرا کھانا فروخت کرنے کا پابند بنانے کی مہم پر نکلی ہیں۔ ان کے محکمے کی کارکردگی دیکھ کر روشن پاکستان کی منزل دور دکھائی نہیں دیتی۔ بہت ممکن تھا کہ ایسی آواز دبا دی جاتی، لیکن پنجاب حکومت نے ان کے اقدامات کو دیکھتے ہوئے ان کی پذیرائی ہی کی ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کا طریقہ کار بہت سادہ ہے۔ وہ متعلقہ جگہ سے تصاویر لے کر اپنے فیس بک کے صفحے پر ساتھ ساتھ لگاتے جاتے ہیں، تاکہ اس سے پیشتر کہ کوئی کسی سے کہے کہلوائے، بات سوشل میڈیا پر نکل چکی ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی طاقت کے مثبت رنگ کی یہ تصویر بہت سے اداروں کے لیے مشعل راہ ہے۔ پاکستان کے اور بہت سے ادارے پنجاب فوڈ اتھارٹی سے سبق سیکھ سکتے ہیں۔ ابھی چند روز پہلے ایک وزیر کا سفارشی رقعہ بھی سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا تھا۔ ایسے بہت سے اقدام طالع آزماؤں کو سوچنے پر مجبور کرسکتے ہیں کہ اب آپ کی تحریر کی باز گشت ان کو سنائی دے گی اور وہ عوام کی عدالت میں جواب دہ ہوں گے۔ جہاں حکمرانوں پر فرض ہے کہ وہ عوام کے لیے زندگی کی بنیادی ترین ضرورت خوراک کی بہترین ترسیل کے لیے کوشش کریں ،وہیں ہم عوام پر بھی فرض ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں سادگی کو لائیں۔ بازار سے گھٹیا برگر کیوں اورگھر کا کباب پراٹھا کیوں نہیں؟ اگر ہر دوپہر دفتر کی میز پر گذرتی ہے تو تھوڑا سا کھانے کا اہتمام اپنے گھر سے کرنے میں کتنی محنت درکار ہے؟ اور ہاں اگر گھر کا کھانا ہی کھاتے ہیں تو اپنے حصے کا اگاتے کیوں نہیں؟ ایک گائے یا بھینس (اگر جگہ ہے تو) جس کو زیادہ دودھ کے لیے آکسیٹوسن کے انجکشن نہ لگائے جاتے ہوں، ورنہ دو چار مرغیاں اور گھر کی سبزی؟ جس گھر کے کونے پر آرائشی پودے سجا رکھے ہیں وہاں گوبھی اور بینگن کیوں نہیں؟ اپنے لیے گوشت پیدا کرنا شاید تھوڑا مشکل ہے، مگر اپنی سبزی اگانا بہت آسان ہے۔ اگر بالکل بھی جگہ نہیں تو کم از کم اپنا سلاد تو اُگایا ہی جاسکتا ہے، جس کے لیے دو چار خالی گملے اور تھوڑی سی قوت ارادی درکار ہے اور بس۔بازار سے اپنی پسند کا ملک شیک پینے سے ذرا پہلے سوچ لیجیے کیا یہ ٹھنڈا اور میٹھا زہر تو نہیں؟ آپ کی آنکھیں کھولنے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ویب پر سینکڑوں تصویریں پڑی ہیں، جن لوگوں نے اس کاروبار سے لاکھوں کروڑوں کا منافع کمایا ہے، انہیں اپنی روش تبدیل کرنے میں کچھ وقت لگے گا، مگر آپ کو اپنی صحت کے لیے اپنی عادت تبدیل کرنے کے لیے کس تحریک کی ضرورت ہے؟؟؟ ٭…٭…٭



      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: یہ آپ کیا کھا رہے ہیں؟

      Nice Sharing
      Thanks for Sharing


    3. #3
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: یہ آپ کیا کھا رہے ہیں؟







      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •