google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: میرا کرنٹ اکاونٹ؟

    1. #1
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 IQBAL HASSAN's Avatar
      Join Date
      Oct 2015
      Location
      G-9/2,Islamabad.
      Posts
      129
      Threads
      38
      Thanks
      8
      Thanked 5 Times in 5 Posts
      Mentioned
      4 Post(s)
      Tagged
      1453 Thread(s)
      Rep Power
      15

      Flower میرا کرنٹ اکاونٹ؟

      بسم اللہ الرحمن الرحیم

      میرا کرنٹ اکاونٹ؟


      عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قال: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةٍ إِلَّا مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُو لَهُ
      (صحيح مسلم : 1631، الوصية – سنن أبوداؤد : 2880 ، الوصايا – سنن الترمذي: 1376 , الأحكام )
      ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب انسان مرجاتا ہے تو اس کے عمل کا سلسلہ ختم ہوجاتا ہے ، سوا تین چیزوں کے ، صدقہ جاریہ ، یا وہ علم جس سے فائدہ اٹھایا جارہا ہو ، یا نیک اولاد جو اس کے لئے دعاء کرے ۔
      { صحیح مسلم ، سنن ابو داود ، سنن الترمذی }
      تشریح : یہ دنیا دار العمل ہے اس میں انسان و ہ نیک اور برا عمل کرتا ہے جس کا بدلہ اسے دار الجزاء یعنی آخرت میں ملنے والا ہے ، وہ وقت دور نہیں ہے کہ اس دنیا میں کوتاہی کرنے والے جنہوں نے اپنی آخرت کے لئے کوئی نیک عمل نہیں کیا ہے شرمندہ ہوں گے ، لیکن وہاں یہ شرمندگی کام نہ آئے گی ، وہاں بندہ نہ تو اپنی نیکیوں میں ایک ذرے کا اضافہ کرسکے گا اور نہ ہی اپنی بدیوں میں کوئی کمی کرسکے گا ، یعنی جب اسے موت آجائے گے تو اس کی نیکیوں اور بدیوں کا سلسلہ ٹوٹ جائے گا ، البتہ اللہ تعالی نے اپنے فضل و کرم سے تین ایسے عمل رکھے ہیں جن کا سلسلہ وفات کے بعد بھی چلتا رہتا ہے ، زیر بحث حدیث میں انہی تینوں کا ذکر ہے ۔
      [۱] صدقہ جاریہ : صدقہ جاریہ سے مراد اپنی زندگی میں نکالا گیاوہ صدقہ ہے جس سے وفات کے بعد بھی لوگ مستفید ہورہے ہیں ، جیسے ایسے مکان و زمین وغیرہ جس کی آمدنی سے فائدہاٹھایا جارہا ہے ، یا ایسے برتن جن کے استعمال سے مستفید ہوا جارہا ہے ، یا ایسے جانور جن پر سواری یا ان کے دودھ وغیرہ سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے ، یا دینی کتابیں اور قرآن مجید کے نسخےجنہیں پڑھ کر لوگ مستفید ہورہے ہیں ، یا مسجدیں اور مدرسے وغیرہ جن سے اللہ کے بندے فائدہ اٹھارہے ہیں ۔
      ان تمام چیزوں سے جب تک فائدہ اٹھایا جاتا رہے گا اس کا اجر بندے کو پہنچتا رہے گا ، اللہ تعالی کے راستے میں وقف کرنے کا یہ عظیم فائدہ ہے ، خصوصا وقف کردہ وہ چیزیں جن سے دینی امورجیسے علم ، جہاد اور عبادت میں مدد لی جاتی ہے ۔
      [۲] مفید علم : یعنی انسان ایسا علم چھوڑ کر جائے جس سے اس کے بعد بھی فائدہ اٹھایا جائے ، جیسے وہ علم جسے طالب علموں کو سکھایا ہے ، یا وہ علم جسے لوگوں میں دعوت وغیرہ کے ذریعہ عام کیا ہے یا دینی علوم میں کتابیں تالیف کی ہیں ، اس طرح جس علم کا فائدہ مسلسلجاری ہے تو اس کا اجر بھی جاری رہے گا ، چنانچہ آج کتنے عالم ہیں جو سینکڑوں سال پہلے وفات پاچکے ہیں لیکن ان کی کتابیں پڑھی جارہی ہیں اور ان کے طلبہ کا سلسلہ جاری و ساری ہے ، اس طرح ان کے نیک عمل کا سلسلہ بھی بفضلہ تعالی جاری ہے ۔
      [۳] نیک اولاد : خواہ بیٹا ہو ، یا پوتا ہو یا نواسا ، خواہ مرد ہو یا عورت ،اگر نیک ہیں تو ان کے والد کو ان کی نیکی اور دعا کا اجر ملتا رہتا ہے ، اولاد اگر نیک ہے تو وہ ہر وقت اپنے والدین کے لئے مغفرت ور حمت اور درجات کی بلندی کے لئے دعائیں کرتی رہتی ہے ۔
      زیر بحث حدیث میں جو کچھ مذکور ہے اس کا بیان اس فرمان الہی میں ہے :
      [إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي المَوْتَى وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآَثَارَهُمْ وَكُلَّ شَيْءٍ أحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ] {يس:12}
      بیشک ہم مردوں کو زندہ کریں گے اور ہم لکھتے جاتے ہیں وہ وہ اعمال بھی جن کو لوگ بھیجتے ہیں اور ان کے وہ اعمال بھی جن کو پیچھے چھوڑتے جاتے ہیں اور ہم نے ہر چیز کو ایک واضح کتاب میں ضبط کر رکھا ہے ۔
      آیت میں " ما قدموا " [ ہم لکھتے جاتے ہیں وہ اعمال بھی جن کو لوگ آگے بھیجتے ہیں ] سے مراد وہ نیک اور برے اعمال ہیں جو انسان خود اپنی زندگی میں کرتا ہے اور " و آثارھم " [ اور ان کے وہ اعمال جو پیچھے چھوڑ جاتے ہیں ] سے مراد وہ اعمال ہیں جن کے عملی نمونے وہ دنیا میں چھوڑ جاتا ہے اور اس کے مرنے کے بعد اس کی اقتدا میں یا اس کے سکھانے سے لوگ بجا لاتے ہیں ۔
      اس اعتبار سے مردوں کے لئے ایصال ثواب کا مسئلہ بالکل واضح ہوجاتا ہے کہ صدقہ ، یا میت کی طرف سے صدقہ جاریہ ، علم نافع اور دعا ایصال ثواب کے یہ مسنون طریقے ہیں ان کے علاوہمیت کے ذمہ اگر حج اور فرض روزے ہیں تو حدیثوں سے ان ک ادائیگی کا بھی ثبوت ہوتا ہے ، اسی طرح میت کے اوپر اگر قرض ہے تو اس کی ادائیگی کا بھی میت کو فائدہ پہنچتا ہے،ان کے علاوہکسی بھی بدنی عبادت کا اجر میت کو نہیں پہنچتا اور نہ ہی ایصال ثواب کا کوئی اور طریقہ شریعت سے ثابت ہے ۔
      فوائد :
      1) ہر مسلمان کو اپنے اخروی اکاونٹ کی فکر کرنی چاہئے ۔
      2) کچھ ایسے بھی ذرائع آمدنی اختیار کریں کہ موت کے بعد بھی آمدنی جاری رہے ۔
      3) صدقہ جاریہ کیلئے علم کی ترویج و اشاعت میں حصہ لینا چاہئے ۔
      4) ایصال ثواب کیلئے وہی طریقہ اختیار کیا جائے جو مسنون ہے ۔
      ختم شدہ


      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: میرا کرنٹ اکاونٹ؟






      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •