راہِ طلب میں کون کسی کا، اپنے بھی بیگانے ہیں
چاند سے مکھڑے، رشکِ غزالاں، سب جانے پہچانے ہیں
تنہائی سی تنہائی ہے، کیسے کہیں، کیسے سمجھائیں
چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں
ن
راہِ طلب میں کون کسی کا، اپنے بھی بیگانے ہیں
چاند سے مکھڑے، رشکِ غزالاں، سب جانے پہچانے ہیں
تنہائی سی تنہائی ہے، کیسے کہیں، کیسے سمجھائیں
چشم و لب و رخسار کی تہ میں روحوں کے ویرانے ہیں
ن
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks