وعلیکم اسلام
اتنی تعریفیں نہ کیا کرو
قسم سے۔۔۔۔۔ہنسی نہیں رُکتی۔
تم سدھرنے والی نہیں ہو،یہ بتانے کی قطعاََ ضرورت نہیں ہے،مابدولت جانتے ہیں۔
مامن مرزا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور محبت۔۔۔۔۔۔۔۔۔آہ
اللہ اللہ۔۔۔توبہ کرو توبہ۔۔۔۔گناہ ملے گا
میں رینجرز اور پولیس تک رسائی نہیں رکھتی
فوج تک رکھتی ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یقین رکھو۔۔۔۔۔۔دشمن کو سزا بھی اس کے معیار کے مطابق دیئے جانے کی قائل ہوں۔
پانی بیچ بتاشہ صورت
یاد ہے مجھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک انتہائی فضول جگہ اپنی توانائی اور صلاحیتوں کو آگ لگائی تھی میں نے۔۔۔۔۔۔یاد ہے سب کچھ اچھی طرح۔
وہ خط اس لئے یاد ہے کہ جب میں نے اس مقابلے کے لئے لکھنے کا سوچا تھا تو میرے ذہن میں بھی پاکستان ہی آیا تھا۔۔۔۔۔پر پھر اس لئے نہیں لکھا کہ عشق پر پردہ پڑا رہے تو ہی اس کی عزت برقرار رہتی ہے۔
اب یوں بھی نہیں لکھتی کہ تم لکھ چکی ہو۔
میں نے کیا کیا اور میں کر ہی کیا سکتی ہوں۔۔۔۔۔یہ تو خیر کہنے کی بات ہے۔
ذریعہ اللہ بناتےہیں۔۔۔۔میں کچھ بھی نہیں۔
عزت کرتی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔بڑائی ہے تمہاری۔ورنہ یہ تو وہ دور ہے اولاد اپنے سگے ماں باپ کو نہیں پوچھتے۔
میں کون کہ خوانمخواہ
سرپرستی اس لئے بھی حاصل نہیں ہے تمہیں کہ مجھے اپنی عزت اور عزتِ نفس تمہارے اس فورم اور اس پر موجود کچھ فسادیوں کے رویوں اور باتون سے اور ان کے ارادوں سے کہیں زیادہ عزیز ہے۔
دعاؤں کے لئے جزاک اللہ
خوش رہو۔
Bookmarks