وقت کے ایک مشہور عالم نے ایک آدمی کا جنازہ پڑھا اور جیسے ھی جنازگاہ سے باہر آیا تو ایک خوش شکل نوجوان کو باہر کھڑے دیکھا تو پوچھا کہ
بیٹے کیا بات ھے یہ جو اندر آدمی کا جنازہ ھوا کیا آپ کا خاندانی دشمن تھا یا کوئی اور ذاتی عناد تھا. کے اس کے جنازے میں آپ شریک نہیں ھوئے تو عالم صاحب نے کہا اسکا جملہ سن کرکہا میں تو یکدم سکتے میں آگیا اس نے کہا
نہیں حضرت جسکا جنازہ آپ نے پڑھا وہ تو میرے والد تھے مگر چونکہ میں بڑے شہر میں پڑھتا ھوں
تو 2 دن پہلے آیا ادھر آ کر سنا کہ لوگ مسجد ...سے جوتے چرا لیتے ھیں اس لئے باپ کے جنازے میں شریک نہیں ھوا کہ یہ جوتے بڑے قیمتی ھیں
مولانا نے کہا بس بیٹے اب اللہ اس کی بخشش فرمائے اگر تربیت میں آپ کو کچھ دینی ماحول دیا ھوتا تو آج آپ اس کے چارپائی سے لپٹ لپٹ کر رو رھے ھوتے
یہ سن کر لڑکا کسی سوچ میں پڑ........
آج کے دور میں بہت کم والدین اپنے بچوں کو دینی تعلیم اور تربیت دے رہے ہیں اور میں یہاں چیلینج کے ساتھ کہتا ہوں امیر لوگوں کے بچوں کو صحیح نماز نہیں آتی اور جنازہ تو ان کو 100% نہیں آتا
خوب صورت انتخاب
جزاک الله خیراً کثیرا
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks