غم حیات سے اے روح رواں شکوہ کیسا.
جب تو ہی نہیں نصیب میں جھگڑا کیسا ؟


مجنوں کی طرح خاک میں خاک ہوتے رہے
بے نام محبّت میں آبلہ پائی کا قصّہ کیسا ؟


بلبل کی اداسی بھی یہی چیخ رہی ہے .
خزاؤں کے بھنور میں بہاروں کا تقاضا کیسا ؟


چھن گئے مجھ سے تیری یادوں کے اثاثے سارے .
دھڑکن میں تیرا شدّت بیتاب سے دھڑکنا کیسا ؟


تجھ ہی کو چاہنا گر مقصد ہے تو مقصد سہی .
پھر کسی اور کو چاہنے کا تماشا کیسا ؟؟؟؟


Similar Threads: