Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
آپ سے مل کے ہم کچھ بدل سے گئے
شعر پڑھنے لگے گنگنانے لگے

پہلے مشہور تھی اپنی سنجیدگی
اب تو جب دیکھئے مسکرانے لگے

ہم کو لوگوں سے ملنے کا کب شوق تھا
محفل آرائی کا کب ہمیں ذوق تھا

آپ کے واسطے ہم نے یہ بھی کیا
ملنے جلنے لگے آنے جانے لگے

ہم نے جب آپ کی دیکھی دلچسپیاں
آگئی چند ہم میں بھی تبدیلیاں

ایک مصور سے بھی ہو گئی دوستی
اور غزلیں بھی سننے سنانے لگے

آپ کے بارے میں پوچھ بیٹھا کوئی
کیا کہیں ہم سے کیا بدحواسی ہوئی

کہنے والی جو تھیں باتیں وہ نہ کہیں
بات جو تھی چھپانی بتانے لگے

عشق بےگھر کرے عشق بے در کرے
عشق کا سچ ہے کوئی ٹھکانہ نہیں

ہم جو کل تک ٹھکانے کے تھے آدمی
آپ سے مل کے کیسے ٹھکانے لگے
Nice Sharing.....
Thanks