ایک پرانی کہاوت ہے کہ استعمال کریں یا کھو دیں۔ جب اس کہاوت کو جسمانی طور پر دیکھیں تو اس کی سچائی معلوم ہوتی ہے۔ پس آپ کو چاہیے کہ ورزش کرنے کی عادت ڈالیں۔ آپ کو چاہیے کہ آپ کام کرنے کے مواقع تلاش کریں۔ میں اگر کہیں سفر کر رہا ہوتا ہوں اور کسی ہوٹل میں ٹھہرتا ہوں اور وہاں کوئی ورزشی مرکز نہیں ہوتا تو میں 35 سے 40 منٹ کی چہل قدمی کے لیے چلا جاتا ہوں۔ پھر جب میں اپنے کمرے میں واپس آتا ہوں توپھر میں کچھ اٹھک بیٹھک اور ڈنڈ پیلتا ہوں۔ میں برقی زینوں کی بجائے سیڑھیوں سے آنے جانے کو ترجیح دیتا ہوں۔ میں ہمیشہ جسمانی کام کو ترجیح دیتا ہوں۔ میں ہر سال ایک یا دو مشکل جسمانی ہدف متعین کرتا ہوں اور اُن پر عمل کرتا ہوں۔ ان میں طویل چہل قدمی،پہاڑوں پر چڑھنا،میراتھن میں حصہ لینا، ان جیسی کوئی بھی مہم شامل ہوتی ہے۔ میں نے یہ بات دریافت کی ہے کہ اگر آپ جسمانی طور پر توانا رہنا چاہتے ہیں تو اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ کوئی ہدف متعین کریں جس کا مقصد ورزش کرنا ہو۔ میں بھاگنے کے لیے ورزش کرنے کے لیے جاتا ہوں، اس لیے کہ میں جانتا ہوں کہ تین سے چھ مہینے ورزش کرنے سے انسان جسمانی طور پر توانا ہو جاتا ہے اور پھر مجھے کسی بھی جسمانی چیلنج کا سامنا ہو، ورزش میرے کام آتی ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے ہمیں کوئی صحت افزا مقصد بنانا چاہیے۔ مثلاً ورزش کرنا اور چہل قدمی ، تاکہ آپ کی صحت برقرار رہ سکے۔ میں اس لیے آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ آپ جسمانی صحت کے لیے کوئی ہدف مقرر کریں اور سارا سال اس پر عمل کریں۔ اپنی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ اپنی ذہنی صحت پر بھی غور کریں۔ یہاں پر میں ان لوگوں کے بارے میں بات نہیں کر رہا جو ذہنی طور پر بیمار ہوں۔ ان کا معاملہ تھوڑا مختلف ہے۔ ایسے لوگوں کو ڈاکٹر یا ماہر نفسیات سے علاج کروانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذہنی صحت کا یہ مطلب ہے کہ آپ اپنے ذہن کو استعمال کر کے اس کی کارکردگی بڑھائیں اور ذہنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے استعمال میں لائیں۔ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ یہ کہاوت استعمال کریں یا کھودیں،یہ ذہنی صحت کے لیے بھی اتنی ہی درست ہے۔ (رابن سیجر کی کتاب ’’دولت، صحت، خوشی،42 دنوں کا عملی کورس‘‘ سے ماخوذ) ٭…٭…٭ صحت کی حفاظت !
Similar Threads:
Bookmarks