وعلیکم السلامالسلام علیکم
بہت اچھی شیئرنگ کی ہے۔
--------
اصل مسئلہ ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں،حالات وقت کے ساتھ
بدلتے رہتے ہیں اور پلٹا کھاتے رہتے ہیں، ہم اس تبدیلی کو قبول کرنے سے یکسر انکار کر
دیتے ہیں اور یہ انکار ہمارے اندر بےچینی پیدا کردیتا ہے۔ اور پھر اس بے چینی کے سبب
ہماری زندگی سے سکون نکل جاتا ہے۔
حالات کو قبول کر لینے میں ہی انسان کی عافیت ہوتی ہے اور انسان اُسی وقت مقابلہ بھی
کر سکتا ہے جب وہ ذہنی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ اور طاقت کے حصول کا یہی طریقہ ہے کہ
بدترین سے بدترین کو قبول کر لیا جائے نا کہٰ اُس کے ساتھ زور آزمائی کی جائے۔
zabardastyah sach hai kahtabdili to insan ke andar ati hai.bai'gham andar bolti hai to bolti rahe, doo kan kis liay hotay hain.ghar main izzat bachanay walay sara din bai'izzti karwatay hain.bai'gham ki awaz se murghay ki awaz karakht nahain ho sakti.yah paki pidi baat hai.yah san khush'tabi main likh gya hoon.sachi baat hai bohat hi achi sharing hai.Allah aap ko asanioon main rakhe
![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks