السلام علیکم
بہت اچھی شیئرنگ کی ہے۔
--------
اصل مسئلہ ہی یہی ہوتا ہے کہ ہم قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں،حالات وقت کے ساتھ
بدلتے رہتے ہیں اور پلٹا کھاتے رہتے ہیں، ہم اس تبدیلی کو قبول کرنے سے یکسر انکار کر
دیتے ہیں اور یہ انکار ہمارے اندر بےچینی پیدا کردیتا ہے۔ اور پھر اس بے چینی کے سبب
ہماری زندگی سے سکون نکل جاتا ہے۔

حالات کو قبول کر لینے میں ہی انسان کی عافیت ہوتی ہے اور انسان اُسی وقت مقابلہ بھی
کر سکتا ہے جب وہ ذہنی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ اور طاقت کے حصول کا یہی طریقہ ہے کہ
بدترین سے بدترین کو قبول کر لیا جائے نا کہٰ اُس کے ساتھ زور آزمائی کی جائے۔