لہسن میںبہت سی بیماریوں کا علاج ہے‘ خون میں کولسٹرول کو کم رکھنے کیلئے لہسن اللہ کریم کا ایک عظیم عطیہ ہے۔ یہ مانع تعفن (Antiseptic) اور جراثیم کا دشمن ہے۔ ہر کھانے کے ساتھ ایک سے تین جوے لہسن کھانے سے بیماریوں کا حملہ نہیں ہوتا۔40 سال کی عمر کے بعد اسے روزانہ پابندی سے ہر کھانے کے ساتھ استعمال کریں۔ پانچ لہسن کے جوے پانی میں10منٹ تک ابالیں جس کے بعدپانی کو چھان کر پی لیں۔ لہسن ایک طاقت بخش ٹانک (Tonic) بھی ہے۔سستی، کاہلی و نقاہت کی و جہ سے جسمانی اعضا کمزور ہو رہے ہوں تو لہسن کا استعمال ضروری ہے۔ دونوں وقت کھانے کے ساتھ لہسن کے جوے کھانے سے توانائی آ جاتی ہے۔لہسن کو کانچ کی بوتل میں اتنا سرکہ ڈال کر رکھیں کہ لہسن ڈوب جائے اس میں ہلدی بھی ڈال دیں جب گل جائے تو استعمال کریں۔ بلڈ پریشر نہ ہو تو نمک بھی ڈال سکتے ہیں ورنہ بغیر نمک۔ نزلہ، زکام، دمہ، کھانسی، سینہ کے درد، حلق کی سوجن، خناق (Bronchitis)، دق و سل اور نمونیہ میں ہر کھانے کے ساتھ کھائیں۔ لہسن معدہ اور آنتوں کی بہت سی تکالیف کیلئے مفید ہے۔ لہسن خون کی شریانوں میں سختی اور پھٹکی (Clot) پیدا ہونے کو روکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر، دل اور ذیابیطس کے مریض روزانہ لہسن ضرور کھائیں۔ یہ پیٹ کے کیڑے مارتا ہے لعاب زیادہ تیار کر کے غذا کے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے، پیشاب جاری کرتا ہے۔ سانس کی نالیوں کا بلغم دور کرتا ہے، کان کے درد، بہرہ پن اور وقت سے پہلے بالوں کی سفیدی روکتا ہے، -
مختلف جِلدی تکالیف کا موثر علاج ہے۔نقصان دہ کولسٹرول (LDL) کو کم کرتا ہے۔اس کے استعمال سے ان شاء اللہ کھانسی، بخار، اعصابی تکالیف اور دل کے امراض وغیرہ سے نجات ملے گی۔ مرض کی شدت میں لہسن کے ابلے ہوئے پانی میں برنجاسف (ایک قدرتی پودا ہے جو حکیموں سے مل جاتا ہے) بھی دو بڑے چمچے ملا کر پانی ابالیں‘ کم از کم تین ماہ استعمال کریں۔ نوٹ: کچی پیاز یا لہسن کا استعمال نماز سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے کریں اس کے بعد تھوڑی سی سونف یا الائچی یا دھنیا کھالیں تاکہ بدبو ختم ہو جائے اور اچھی طرح مسواک کریں۔ -
Similar Threads:
Bookmarks