google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 9 of 9

    Thread: PhD

    Threaded View

    1. #1
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Miss You's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Rahim Yar Khan
      Posts
      2,914
      Threads
      379
      Thanks
      242
      Thanked 420 Times in 329 Posts
      Mentioned
      259 Post(s)
      Tagged
      6841 Thread(s)
      Rep Power
      188

      PhD

      ذہن کی جملہ بیماریوں میں سے ایک مرض پی-ایچ-ڈی بھی ہے- یہ صرف پڑھے لکھے لوگوں کو ہوتی ہے۔ زیادہ تر نوجوان جب ایک خاص حد تک تعلیم حاصل کر لیتے ہیں تو وہ پی-ایچ-ڈی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ پی-ایچ-ڈی کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے لیکن آجکل زیادہ تر لوگوں کو جوانی میں ہی ہو جاتی ہے۔اس کی مختلف علامتیں ہیں جن میں مستقل سر درد، ذہنی دباؤ، نوکری نہ کرنا، شادی میں عدم دلچسپی، خیالوں کی دنیا میں رہنا اور بڑے بڑے خواب دیکھنا شامل ہیں۔ ان کو بچوں کی طرح کچھ نہ کچھ نیا کرنے کا شوق ہوتا ہے اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھتے جب تک کچھ نیا نہ کر لیں۔ ویسے تو پی-ایچ-ڈی کے مریض پاکستان کے ہر بڑے شہر میں پائے جاتے ہیں لیکن لاھور میں ان کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ یہاں پر لڑکوں کی نسبت پی-ایچ-ڈی کا زیادہ شکار لڑکیاں ہوتی ہیں۔ پی-ایچ-ڈی کی مختلف صورتیں ہیں جن میں حیاتیات، نباتیات، حیوانیات، طبیعیات، کیمیا، ریاضی، میکانیات، ارضیات، ادبیات، نفسیات، دینیات،انسانیات، نسوانیات، لسانیات اور سیاسیات کے مریض بکثرت پائے جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں پر بیماری کا حملہ اسقدر شدید ہوتا ہے کہ وہ بے چین ہو کر ملک سے باہر بھاگ جاتے ہیں اور کئی کئی سال وھاں گزار دیتے ہیں۔ باقی لوگ گھر سے تو کم از کم ضرور ہی بھاگ جاتے ہیں اور کسی یونیورسٹی میں جا بسیرا کرتے ہیں۔ پرانے وقتوں میں پی-ایچ-ڈی میں مبتلا مریضوں کو حکومت کی طرف سے وظیفہ دیا جاتا تھا تاکہ متاثرہ خاندان کی کسی حد تک مدد ہو سکے۔ لیکن اب پی-ایچ-ڈی کے مریضوں کی تعداد کئی گنا بڑھ چکی ہے جسکی وجہ سے حکومت بے بس ہو گئی ہے اور مریضوں کو علاج کی غرض سے ملک سے باہر بھیجا جا رہا ہے۔ کیونکہ پاکستان ایک غریب ملک ہے اور اتنے وسائل نہیں رکھتا کہ ان پی-ایچ-ڈی زدہ لوگوں کے نرالے اور نت نئے شوق پورے کر سکے لہذا پی-ایچ-ڈی کی حوصلہ شکنی کے لیے بہت سے ذہنی امراض کے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو اس کوشش میں ہیں کہ پڑھے لکھے نوجوانوں میں پی-ایچ-ڈی کے خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے رجحان کو کم کیا جائے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
      جن لوکوں کو ایک بار پی-ایچ-ڈی ہو جائے انہیں ڈاکٹر کہا جاتا ہے۔ اگر نہ کہیں تو یہ سخت غصہ کرتے ہیں جس سے نقص امن کا خطرہ ہوتا ہے۔ لہذا کہہ دینا چاہیے۔ ویسے بھی ڈاکٹر کہہ دینے سے آپ کا کچھ نہیں بگڑ جاتا



      Last edited by Miss You; 05-11-2015 at 11:34 PM.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •