google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...!

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...!



      صابرہ کریم بخش
      آنکھوں دیکھے واقعات کی صحیح اہمیت اس وقت معلوم ہوتی ہے ،جب عدالت میں کسی چشم دید گواہ کے بیان پر مقدمے کا دارومدار ہو یا کوئی بے گناہ ایک آنکھوں دیکھے بیان سے تختہ دار پر لٹکنے کے خطرے سے دوچار ہو۔ اس موقع پر وکلا اپنی تمام تر قابلیت سے ایسے سوالات سامنے لے آتے ہیں ،جو گواہوں کو چکرا کے رکھ دیتے ہیں اور ان کیلئے اپنے ہی آنکھوں دیکھے واقعات کو بیان کرنا ممکن نہیں رہتا ہے۔ اس کی ایک مثال1974ء کی ایک تحقیق میں جان پامر نے پیش بھی کی تھی ،جہاں شرکا کو ایک ہی حادثے کی ویڈیو دکھائی گئی تھی، تاہم بعد ازاں سوالات ایسے ترتیب دیئے گئے تھے کہ تینوں ہی شرکا گروہ نے واقعے کو ایک دوسرے سے مختلف انداز میں بیان کیا۔ اس تحقیق سے یہ ثابت ہوا تھا کہ جب انسان کوئی واقعہ دوبارہ یاد کرتا ہے ،تو وہ اس اصل واقعے کی ذہن میں موجود خاکے کو ہی دوبارہ سے بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس طرح دوبارہ یاد کرنے سے واقعے میں رد و بدل کے امکانات تو ہوتے ہیں ،تاہم چونکہ یہ اصل واقعے کی بنیاد پر ہی قائم کا گیا ایک نیا واقعہ ہوتا ہے، اس لئے یہ کسی نہ کسی حد تک اصل واقعہ ہی ہوتا ہے، مگر عدالت میں جہاں باریک بینی سے واقعے کی جزویات زیر بحث لائی جاتی ہیں، یادداشت کے باعث آنے والی تبدیلی مقدمے کی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے۔ ماہرین نفسیات اس آنکھوں دیکھے واقعات کی اہمیت کو زیادہ نہیں مانتے ہیں ،جس کی وجہ دماغ، آنکھ اور یادداشت کے بیچ کا ربط ہے کیونکہ جب انسان ان واقعات کو دوہراتا ہے تو اس کے بدلنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے واقعے کی اصل شکل بگڑ سکتی ہے، تاہم اگر انہیں دوہرانے کا عمل مسلسل جاری رہے تو ایسے میں یہ زیادہ بہتر طریقے سے یاد ہوجاتے ہیں۔ اس کی سادہ سی مثال سکول ، جانے والے طلبا کی ہے جنہیں روز کا روز سبق یاد کروایا جاتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ انہیں پرانا سبق کابھی اعادہ کیا جاتا ہے۔اس اعادے کے عمل میں انہیں پرانی چیزیں یاد تو رہتی ہیں، تاہم اس میں نئے اسباق بھی شامل ہوتے رہتے ہیں۔ یادداشت کا یہی پہلو عدالتوں میں موجود گواہوں کیلئے پریشانی کا باعث ہوتا ہے کہ وہ واقعے کے عینی شاہد تو ایک بار بنتے ہیں، تاہم اس کا بیان مختلف لوگوں سے مختلف اندازمیں سنتے رہنے کے باعث ان کیلئے اصل واقعے کو اس کی جزویات کے ساتھ یاد رکھناممکن نہیں رہتا ہے اور وکلا انسانی یادداشت کی اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ٭٭٭

      @CaLmInG MeLoDy @Gorgeous Princess @Nimra Rashid @Arosa Hya @ayesha @~KAYRA~ @Ainee @maya @BDunc @Raja Pakistani; @UmerAmer @Rania




      Similar Threads:

    2. #2
      Vip www.urdutehzeb.com/public_html Miss You's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Rahim Yar Khan
      Posts
      2,914
      Threads
      379
      Thanks
      242
      Thanked 420 Times in 329 Posts
      Mentioned
      259 Post(s)
      Tagged
      6841 Thread(s)
      Rep Power
      188

      Re: آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے...!

      Shukran Habibi


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •