گاڑیوں کے پیچھے ایک جملہ پڑھنے کو ملتا ہے
وقت سے پہلے اور نصیب سے زیادہ نہیں ملتا ہے
جملہ بہت خوبصورت اور حقیقت پر مبنی ہے، لیکن آپ کے بیان کر مضمون کے مطابق
جس انسان پر بیت رہی ہوتی ہے اُسے یہ حقیقت سمجھ نہیں آتی ہے اور اگر آ بھی جائے
تو وہ جان بوجھ کر سمجھنا ہی نہیں چاہتا ہے۔
وہ ایسا کیوں کرتا ہے ؟ اس کے پیچھے اُس کی وہ کیفیت ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ
سخت بے چین رہتا ہے۔ بار حال یہ تقسیم کی بات ہے اور اس پر انسان بے بس ہی ہے۔
انسان کو اپنی بہتری کے لئے ہمہ وقت جدو جہد کرتے رہنا چاہئے
Bookmarks