Quote Originally Posted by intelligent086 View Post

نہ ولولے وہ رہے اور نہ وہ زمانہ رہا
سماں حیات کا لیکن صدا سہانا رہا

غزل حرام ہوئی اور حسن پر لگے پہرے
میرا مزاج مگر پھر بھی شاعرانہ رہا

خدا بھی مان لیا،بندگی بھی کی اسکی
تعلق اس سے مگر اپنا غائبانہ رہا

لکھا ہوا تھا میرا ماضی جس کے تنکوں پر
میری اڑان میں حائل وہ آشیانہ رہا

پروں کے ڈھیڑ لگے ہیں وہاں وہاں اب بھی
جہاں جہاں کسی پنچھی کا آشیانہ رہا

کہیں کہیں کوئی راحت ،کہیں کہیں کوئی زخم
میرے نصیب کا منظر وئی پرانا رہا

قتیل ترک مراسم وہ کر گیا پھر بھی
سلوک اسکا میرے ساتھ دوستانہ رہا

beautiful