ایک شخص پاس رہ کے سمجھا نہیں مجھے
اس بات کا ملال ہے شکوہ نہیں مجھے
میں اس کو بیوفائی کا الزام کیسے دو
اس نے تو ابتداء سے ہی چاہا نہیں مجھے
پتھر سمجھ کر پاؤں سے ٹھوکر لگا دیا
افسوس تیری آنکھ نے پرکھا نہیں مجھے
کیا امیدیں باندھ کر آیا تھا سامنے
اس نے تو آنکھ بھر کے دیکھا نہیں مجھے
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks