مرے اندر مرے باہر کا جھگڑا ہے زمانے سے
اِدھر بھاگوں تو مرنا ہے اُدھر قِصّے دیوانے سے

نہ جاہل ہوں نہ عاقل ہوں ، مگر یہ سوچ غالب ہے
جو دولت مال رکھتے ہیں وہی کیونکر سیانے سے

کوئی تعویذ بیچے ہے ، کوئی منصف بڑا ظالم
یہ ڈاکو ہیں لٹیرے ہیں مگر اعلٰی گھرانے سے


Similar Threads: