ذہنی یکسانیت کے قانون کو ذہن کا قانون بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بھی پہلے قوانین کے ساتھ ہی منسلک ہے۔ اس قانون کا کہنا ہے کہ چیزیں اپنے عمل سے خود بخود پہچانی جاتی ہیں۔ آپ کے خیالات اور جذبات آپ کی شخصیت کا سچا اظہار ہیں۔ آپ اپنی زندگی میں جو چیز بھی رکھتے ہیں وہ اچھی ہے یا بُری ہے اس کو پہلے آپ نے اپنے ذہن میں سوچا تھا۔ دوسرے لفظوں میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ خیالات اشیاء ہوتی ہیں۔ پہلے آپ ان چیزوں کو لیتے ہیں پھر وہ چیزیں ٹھوس شکل میں آپ کی ہو جاتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ اپنی سوچ کو تبدیل کریں تو آپ اپنی پوری زندگی کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ جو کچھ آپ زندگی میں حاصل کرتے ہیں وہ سب کچھ اس سے پہلے آپ کے خیال میں ہوتا ہے۔ جب آپ ایک ہنر مند سوچ اپناتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے ذہن کی طاقت استعمال کرتے ہیں۔ جب آپ مثبت سوچتے ہیں تو اس کے آپ کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر آپ نے پوری زندگی کو تبدیل کرنا ہے تو پھر آپ کو اپنے خیالات کو تبدیل کرنا ہوگااور یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنے ذہن میں یکسانیت پیدا کریں گے۔ (برائن ٹریسی کی شہرۂ آفاق کتاباعلیٰ کامیابی کا حصول سے مقتبس) ٭٭٭
Similar Threads:
Bookmarks