وہ ختم قید کی معیاد بھی نہیں کرتا
اور میں زحمتِ فریاد بھی نہیں کرتا
کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد آتا ہے
کہ میں ضد میں آ کر اُسے یاد بھی نہیں کرتا


Similar Threads: