سیڑھیاں صحت کی علامت
دفاتر میں لوگ کئی کئی گھنٹے بیٹھ کر مسلسل کام کرتے رہتے ہیں ۔پھر جب کام ختم کرکے یا اُس میںوقفہ کرکے باہر جانے لگتے ہیںتو سیڑھیوں کی بجائے لفٹ کا استعمال کرتے ہیں۔اُس لمحے اُن افراد کے ذہنوں میں اپنی صحت کا خیال نہیں ہوتایا پھر وہ سیڑھیوں کے استعمال میں چھپے فوائد سے نا آشنا ہوتے ہیں ۔ سیڑھی ترقی اور بلندی کا استعارہ ہے ۔ اس کا استعمال زندگی کو محفوظ بناتا ہے۔جو افراد یہ نہیںجانتے کہ سیڑھیوں پر چڑھنے اترنے سے صحت پر مفید اثر پڑتا ہے،اُن کی عدم آگاہی پر افسوس کیا جاسکتا ہے اور جو افراد سیڑھیوںپر اُترنے چڑھنے کے فوائد سے آگاہ ہیں پھر بھی لفٹ کو ترجیح دیتے ہیں وہ اپنے دشمن خود ہیں ۔ اکثر لوگ ہمہ منزلہ عمارتوں میں عموماً اوپری منزل تک پہنچنے کیلئے لفٹ کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔ حالیہ تحقیق میں طبی ماہرین نے معلوم کیا ہے کہ لوگوں کا یہ عمومی رویہ صحت بخش نہیں ہوتا۔ لفٹ کا استعمال صرف معذور افراد کیلئے مناسب ہوتا ہے۔ صحت مند لوگوں کو چاہئے کہ اپنی صحت بڑھاپے تک قائم رکھنے کے لئے دوسرے اقدامات کے ساتھ سیڑھیوں کے ذریعہ اترنے چڑھنے کی عادت ڈال لیں۔ اس سے صحت اچھی ہوکر عمر بھی طویل ہوجاتی ہے۔ یہ عادت متعدد بیماریوں کو قریب آنے نہیں دیتی۔ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ایسی عادت سے ہلاکت کی شرح میں کم از کم 15 فیصد تک کمی آتی ہے۔ اس تحقیق کے ماہرین کہتے ہیں کہ سیڑھیوں کے استعمال کے عادی افراد کی جسمانی صحت کا معیار بہتر ہوجاتا ہے۔ ہڈیوں میں مضبوطی آتی ہے ‘ بڑھا ہوا بلڈ پریشر نارمل کی جانب آتا ہے اور نظام تنفس بھی درست طریقہ سے کام کرنے لگتا ہے۔ اس سے کسی شخص کی عمومی صحت پر نہایت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس لئے ہمیشہ یہ کوشش کریں کہ اگر کہیں اوپری منزلوں پر جانے کا موقع ملے تو سیڑھیوں کا استعمال کریں۔سیڑھیاں چڑھنا بھی ایک مفید ورزش ہے۔ اس سے نہ صرف وزن کم کیا جاسکتا ہے بلکہ دل کے امراض کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق سیڑھیاں چڑھنا اپنی کیلوریز جلانے اور دل کو مضبوط بنانے کے بہترین طریقوں میں سے ایک ہے۔ سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ یہی نہیں، اگر کوئی زیادہ وزن والا آدمی ایک سال تک روزانہ دو زینے چڑھے تو اس کے وزن میں بارہ پائونڈ تک کمی ہوسکتی ہے۔ سیڑھیاں چڑھنے سے جسم میں اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے۔ ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ روز لفٹ کے بجائے سیڑھیاں چڑھنے سے جسم کو بھرپور مقدار میں آکسیجن ملتی ہے جو دل کی صحت کی دیکھ بھال کرتاہے،البتہ دل کے مریضوں کو احتیاط کرنی چاہئے اور اس سلسلہ میں وہ ڈاکٹر کا مشورہ لے کر اس پر عمل کریں۔ایک اور تحقیق کے مطابق ہلکی ورزش جیسے موبائل فون پر بات کرتے ہوئے چہل قدمی کرنا بھی امراض قلب، ذیابیطس، بلند فشار خون اور ہائی کولیسٹرول جیسے امراض کا خطرہ کافی کم کرتا ہے۔تحقیق میں شامل ماہرین کاکہنا تھا کہ یہ ورزش کا زیادہ آسان طریقہ ہے کہ بس یہاں وہاں گھومتے چلے جائیں۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزمرہ کے کاموں سمیت چہل قدمی یا سیڑھیاں وغیرہ چڑھنے میں روزانہ 30 منٹ سخت ورزش کرنے والے افراد کے برابر طبی فوائد حاصل کرتے ہیں۔ سب سے بہترین بات یہ ہے کہ ان سرگرمیوں میں لوگوں کے ذہن میں ورزش کا خیال نہیں ہوتا اور انہیں یہ کوئی بوجھ محسوس نہیں ہوتا۔
Similar Threads:
Bookmarks