مجھے دل کی خطا پر یاس شرمانا نہیں آتا
پرایا جرم اپنے نام لکھوانا نہیں آتا
برا ہو پائے سرکش کا کہ تھک جانا نہیں آتا
کبھی گمراہ ہو کر راہ پر آنا نہیں آتا
دلِ بے حوصلہ ہے اک ذرا سی ٹیس کا مہماں
وہ آنسو کیا پیئے گا جس کو غم کھانا نہیں آتا
یاس یگانہ
Similar Threads:
Bookmarks