اگلے 15برس میں پینے کا پانی 40فیصد کم ہوجائیگا : اقوام متحدہ

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں آئندہ 15 سال کے دوران دنیا بھر میں پینے کے صاف پانی میں 40 فیصد تک کمی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ) واقع ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے ۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک دنیا کی آبادی 9 ارب تک ہوجائے گی، زراعت، صنعت اور ذاتی استعمال کے لیے زیرِ زمین پانی پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے باعث پانی کی طلب 55 فیصد تک بڑھ جائے گی جب کہ اس کے نتیجے میں پانی کے ذخائر اسی تیزی سے کم ہوں گے اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اگلے 15 برس میں انسانی ضرورت کے لیے پانی صرف 60 فیصد تک رہ جائے گا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پانی کے ذخائر میں کمی آب و ہوا میں تبدیلی اوربارشوں کے نظام میں تبدیلی کی وجہ سے واقع ہوگی جب کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف فصلوں کو شدید نقصان ہوگا بلکہ ماحولیاتی نظام تباہ اور صنعتی عمل بھی متاثر ہوگا۔ اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پانی کے ذخائر محدود اور اس کی طلب لامحدود ہے اور جب تک اس میں توازن نہیں ہوتا اس وقت تک پانی کی عالمی کمی بڑھتی رہے گی جب کہ پانی کی دستیابی اور طلب کے درمیان ایک بڑا خلا پیدا ہونے کے باعث فسادات کا سلسلہ بھی شروع ہوسکتا ہے تاہم پانی کے باکفایت استعمال سے مستقبل میں اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں تیسری دنیا میں پانی پر نئی پالیسیوں اس کی قیمت اور نئے ذخائر کی تلاش پر زور دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ پانی کا عالمی دن (آج)22 مارچ کو منایا جائے گا جب دنیا بھر میں تقریباً 70 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جب کہ پسماندہ ممالک میں امراض کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال بھی ہے ۔
Similar Threads:
Bookmarks