پاکستان کے قومی ترانے کے حوالے سے اگست 1949 میں بہت لے دے کے بعد آخر حکومت پاکستان نے چھاگلہ کی بنائی ہُوئی دُھن جو ریڈیو پاکستان نے تیار کرائی تھی، کی حتمی منظوری دی اور ملک بھر کے شاعروں کو دعوت دی کہ اس دُھن کے مطابق، اس وزن اور آہنگ پر اور اس کی بحر میں پاکستان کا قومی ترانہ تخلیق کریں۔
اس کے لیے دس ہزار انعام بھی مقرر ہوا۔ اس پر قریباً سو شعرائے کرام نے طبع آزمائی کی اور قومی ترانہ کمیٹی کو ترانے لکھوا بھیجے۔ جس پر کمیٹی نے حفیظ جالندھری کے ترانے کو بہترین قرار دیا اور اسے پاکستان کے قومی ترانے کے طور پر منتخب کرلیا۔ انہوں نے انعامی رقم لینے سے انکار کیا کہ قومی ترانے کا خالق ہونا ہی اتنا بڑا اعزاز ہے۔
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out

پاکستان کے قومی ترانے کے حوالے سے

Reply With Quote
Bookmarks