نیویارک(قدرت نیوز) کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ کسی بھی کام کو سکون اور اطمینان سے کیا جائے تو اس میں کامیابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اسی لیے تو سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ تیز قدم سے چلنے والے افراد دوڑنے والوں سے زیادہ صحت اور لمبی عمر پاتے ہیں۔ امریکا میں کی جانے والی تحقیق کے دوران واک کرنےوالے 20سے 80 سال کے درمیان کی عمر کے 1000 صحت مند افراد کی زندگی کےشب وروز کا 12 سال تک مطالعہ کیا گیا جب کہ اسی دوران اسی عمر کے 400 ایسے افراد کا بھی مطالعہ کیا گیا جو جاگنگ نہیں کرتے تھے یا پھر تیز دوڑتے تھے اس سے جو نتائج سامنے آئے اس کے مطابق جوافراد تیز قدم سے واک کرتے ہیں ان میں سے 78 فیصد ان لوگوں سے زیادہ لمبی عمر پاتے ہیں جو سستی اور کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یا تو واک ہی نہیں کرتے یا پھر تیز دوڑتے ہیں ۔ کوپن ہیگن سٹی ہارٹ اسٹڈی اینڈ فریڈرکس برگر اسپتال ڈنمارک کے ڈاکٹر پیٹر شنوہر کا کہنا ہے کہ اگر ہم زندگی کو بڑھانا چاہتے ہیں تو تیز رفتار قدم سے چلنا انتہائی ضروری ہے جب کہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے کو ڈائریکٹر اور اس تحقیق کے اہم رکن ڈاکٹر کارل واٹسن کا کہنا تھا کہ ماضی میں کی گئی تحقیق سے بھی بالکل اس طرح کے نتائج سامنے آچکے ہیں جس کے مطابق تیز رفتار قدم سے چلنے سے بہترین نتائج سامنے آتے ہیں جو زندگی کو طویل بناتے ہیں جبکہ جو لوگ تیزی سے اور دیر تک دوڑتے ہیں ان کی صحت بہتر ہونے کی بجائے مزید خراب ہوجاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حد سے زیادہ ورزش کے منفی نتائج سامنے آتے ہیں جب کہ سخت ورزشیں صرف کھلاڑیوں اور ایتھلیٹ کےلیے ہوتی ہیں۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ہم روزانہ ورزش نہیں کرسکتے تو ہفتے میں تین دن روزانہ 20 منٹ ورزش کرلیں یا تیزرفتار قدم سے چلیں جس سے حیرت انگیز نتائج حاصل ہوں گے۔


Similar Threads: