Similar Threads: کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے ہم ڈوب کے سمجھے ہیں دریاؤں کی گہرائی اس کی حسرت ہے ، جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں تُمھیں خبر ہی نہیں کیسے سر بچایا ہے شکوہ عبث ہے میرؔ کہ کڑھتے ہیں سارے دن
Moona (03-20-2016)
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks