ایک گھر میں میاں بیوی کا جھگڑا تھا.. خاندان کے ایک بزرگ ان کے یہاں گئے تاکہ دونوں میں میل ملاپ کرادیں.. حالات کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے يہ اندازہ لگايا کہ جھگڑے کی اصل جڑ یہ ہے کہ "گھر کا بڑا کون ہو.."
شوہر چاہتا ہے کہ میری بات مانی جائے اور بیوی چاہتی ہے کہ میری بات چلے.. بس یہی مزاج سارے جھگڑے کا سبب ہے..
انہوں نے بیوی سے باتیں کیں تو اس نے جھلا کر کہا.. "وہ ہر بات میں اپنی چلاتے ہیں میری کچھ سنتے ہی نہیں.."
بزرگ نے کہا.. "جب اتنی سی بات ہے تو تم اپنے شوہر کو بڑا مان لو' سارا جھگڑا خود بخود ختم ہوجائے گا.."
بیوی نے کہا.. "یہ کیسے ہوسکتا ہے.. پھر تو میں مستقل طور پر احساس کمتری کا شکار ہو جاؤں گی.."
بزرگ نے کہا.. "تم دونوں کے روزانہ کے جھگڑوں کی وجہ سے بچے تباہ ہورہے ہیں' گھر کا سارا معاملہ بگڑا ہوا ہے.. پھر اگر ان کو بڑا مان لینے سے تمہارے خاندان کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو اس میں کیا برائی ہے.."
بیوی نے کہا.. "یہی بات آپ ان سے کہیے.. وہی کیوں نہ مجھ کو بڑا مان لیں.."
بزرگ نے جب یہ جواب سنا تو کہا.. "مشترکہ زندگی کا راز چھوٹا بننے میں ہے.. دس آدمیوں کے درمیان جب نو آدمی اپنے
..آپ کو چھوٹا بنالیں تبھی یہ ممکن ہوتا ہے کہ دسواں آدمی بڑا بن کر ان کے اندر نظم اور اتحاد قائم کرے.. جہاں ہر آدمی بڑا بننا چاہتا ہو وہاں نظم اور اتحاد پیدا ہونے کا کوئی سوال نہیں..
اور جہاں نظم اور اتحاد نہ ہو وہاں جو چیز جنم لیتی ہے وہ صرف بربادی ہے..!!!
Similar Threads:
Bookmarks