اور ضمانت وفا کی کیا ہو گی۔۔
تم میری سانسیں گروی رکھ لو۔۔
دل و نگاہ پہ کس طور کے عذاب اُترے
وہ ماہتاب ہی اُترا،نہ اُس کے خواب اُترے
ممکن ہے صدیوں بھی نظر آئے نہ سورج
اس بار اندھیرا میرے اندر سے اٹھا ہے
اور ضمانت وفا کی کیا ہو گی۔۔
تم میری سانسیں گروی رکھ لو۔۔
دل و نگاہ پہ کس طور کے عذاب اُترے
وہ ماہتاب ہی اُترا،نہ اُس کے خواب اُترے
ممکن ہے صدیوں بھی نظر آئے نہ سورج
اس بار اندھیرا میرے اندر سے اٹھا ہے
Last edited by Arosa Hya; 01-05-2015 at 12:08 PM.
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks