Similar Threads: ماروں گُھٹنا پُھوٹے آنکھ ایم ابراہیم خا جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر چاروں کھونٹ مُرلیا باجے، دھن موہن متواری جاتا ہوں جدھر، سب کی اُٹھے ہے اُدھر انگشت مئے کے چھینٹوں سے ابھی پیاس بجھے گی زاہد !
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks