پہیلی


فالتو کاغذات کی چھانٹی کر رہا تھا' تو اس پرزے پر نظر پڑی۔ یہ نوٹ بک کا ایک صفحہ ہے اور اوپر ص:100 درج ہے۔ اس کاغذ
کی قسمت اچھی تھی' جو روڑی پر نہیں گیا اور یکارڈ میں آ گیا۔ پڑھیے اور لطف لیجیے' میں آپ سے پہلے لطف لے چکا ہوں۔ اس قسم کے جانے کتنے' پرزے ردی چڑھائے جا چکے ہیں اور مجھے' یاد تک نہیں ہیں۔ خیر پڑھیے:


پہیلی

تن کا اجلا من کا کالا
بھولے اس کو دیکھن والا
لمبی چونچ دو ٹانگیں
اک کھلی اک بند
آنکھوں میں ڈورا
سرخ نہ کالا
بوجھو تو جانیں

جواب نیچے بش لکھا ہوا ہے' گویا یہ پہیلی' بش عہد میں لکھی گئی ہے۔


Similar Threads: