آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی کامیا بیو ں کا ایک سال
دہشت گردوں کا صفایا کیا ، پاک افغان اور پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی مسئلہ کشمیر پر موقف دو ٹوک رہا، ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے کردار ادا کیا جنرل راحیل شریف کی بطور آرمی چیف تعیناتی کو آج ایک سال مکمل ہو جائیگا ،بری فوج کی( 6ff)بٹالین سے تعلق رکھنے والے جنرل راحیل شریف 28 نومبر2013کوآرمی چیف بنےتھے اسلام آباد (رپورٹ :محمد عمران)،آرمی چیف بننے کے بعد انہوں نے دھشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن جانے والے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور وزیرستان میں موجود دہشت گردوں کا صفایا کیا۔ پاک فوج نے طالبان سے مذاکرات کے سیاسی قیادت کے فیصلے میں بھرپور ساتھ دیا تاہم مذاکراتی عمل ناکام رہا ۔ کراچی ایئر پورٹ حملے کے بعد جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان میں 15جون کو دھشت گردوں کیخلاف مربوط انداز میں آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا 5 ماہ سے زائد عرصے میں 2ہزارسے زائد دہشت گرد اس آپریشن میں مارے جاچکے ہیں جبکہ شمالی وزیر ستان کے 15 لاکھ متاثرین کی مدد میں بھی پاک فوج کا اہم کردار ہے۔ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبر ون بہترین منصوبہ بندی کا نمونہ بھی ہیں ۔ مسئلہ کشمیر پر بھی جنرل راحیل شریف کا مو قف انتہائی دو ٹوک ہے ،جس کا اعادہ انہوں نے 30 اپریل کو یوم شہداءکے موقع پر انتہائی واضح انداز میں کیا اور حکومت کو ان کے اس موقف کی حمایت کرنا پڑی ،جنرل راحیل شریف کے پاک فوج کا سربراہ بننے کے ایک سال کے دوران پاک افغان تعلقات میں بہت بہتری آئی ،جس کی بڑی مثال افغان صدر کا دورہ پاکستان کے دوران جی ایچ کیو جانا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔جنرل راحیل شریف کا حالیہ دورہ امریکہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل رہا ،آرمی چیف کی کیپٹل ہل،لینگلےاور پنٹا گون میں ہونے والی تمام ملاقاتیں انتہائی کامیاب رہیں۔ امریکی عسکری اور سیاسی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نا صرف پاک فوج کے کردار کو سراہا بلکہ اس موقف کی تائید بھی کی کہ خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کا کردار نہایت اہم ہے،رواں سال اگست میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگاتو وزیراعظم میاں نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کو سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا کہا، جمہوریت پسند جنرل راحیل نے یہ درخواست مان لی اور عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقاتیں کیں جس کے بعد چہ مگوئیاں کی جانے لگیں کہ شاید ملک میں مارشل لانافذ کر دیا جائیگا مگر جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں فوج نے ایسا کوئی قدم نہ اٹھایااور ملک میں جمہوریت معمول کے مطابق پروان چڑھنا شروع ہو گئی۔
Similar Threads:
Bookmarks