Similar Threads: کچھ کڑوی کسیلی باتیں‘ معذرت کے ساتھ ظفر اقب قتل چھپتے تھے کبھی سنگ کی دیوار کے بیچ کبھی کبھی تو جذبِ عشق مات کھا کے رہ گیا کچھ نہ دیکھا پھر بجز اک شعلۂ پُر پیج و تاب کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks