1122
نے10سالوں میں29لاکھ افراد کو ریسکیو کیا
ہماری کوشش رہی ہے کہ مصیبت میں متاثرین کی مدد کیلئے تیاررہیں، ڈی جی ایمرجنسی سروسز راولپنڈی( نامہ نگار)ریسکیو1122 کی کامیاب ایمرجنسی سروسز ڈ لیوری کے 10سال مکمل ہو گئے ،پنجاب ایمرجنسی سروس نے ان دس سالوں میں 29لاکھ ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کیا ۔ بانی ڈائریکٹرجنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو 1122) ڈاکٹررضوان نصیر نے ریسکیو1122کی کامیاب ایمرجنسی سروسز کے 10 سال مکمل ہونے پرتمام ریسکیورز کو مبارکباد دی ، ڈی جی ریسکیو پنجاب نے ریسکیور ز کے نام خصوصی پیغام میں کہاہے کہ ایمرجنسی سروس نے شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ایمرجنسی کیئرکابنیادی حق فراہم کرتے ہوئے اُن میں احساسِ تحفظ پیداکیاہے ۔دن ہو چاہے رات، آندھی ہو،طوفان، زلزلہ ہو یاسیلاب ہماری پوری کوشش رہی ہے کہ مصیبت کی ہرگھڑی میں متاثرین کی مدد کے لئے ہروقت تیاررہیں اور متاثرین کو صرف ایک ایمرجنسی نمبر 1122ڈائل کرنے پربلاتفریق رنگ و نسل اورسفارش ایمرجنسی سروسز مہیا ہو ۔ میری شہریوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ بلاوجہ اس نمبر پرکال مت کریں کیونکہ اس سے کسی کی جان بھی جاسکتی ہے ۔ڈی جی ریسکیو پنجاب نے مزید کہا کہ انہیں یہ دیکھ کرخوشی محسوس ہوتی ہے کہ دس سال قبل جس پودے کی آبیاری انہوں نے پائلٹ پروجیکٹ کی صورت میں لاہورسے کی ،آج اس کے ثمرات نہ صرف پنجاب بھرکے شہریوں کو مل رہے ہیں بلکہ خیبرپختونخواہ؛ گلگت اور سکردوکے شہریوں تک بھی پہنچ رہے ہیں۔اکتوبر2004میں صرف چودہ ایمبولینس ، چھ ریسکیو سٹیشن اور 200ریسکیورز کے ساتھ ایمبولینس سروس کاآغاز پائلٹ پروجیکٹ کے طورپرلاہورسے کیاگیا، پروجیکٹ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے حکومت اوروزیراعلیٰ پنجاب نے پہلے 12بڑے شہروں میں اس کاآغاز کیااور آج پنجاب ایمرجنسی سروس کاآغاز نہ صرف صوبے کے تمام 36اضلاع میں ہوچکاہے بلکہ تحصیل کی سطح پرکامیابی سے اس کے اجراء کاکام جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب انہوں نے تمام صوبوں کی باہمی مشاورت سے 2002میں ایمرجنسی ریفارمز متعارف کرائیں لیکن بدقسمتی سے وہ ایمرجنسی ریفارمز نافذ نہ ہوسکیں اور یقین جانئے اگروہ ایمرجنسی ریفارمز بروقت نافذ کردی جاتیں تو 2005میں ملک میں آنیوالے خوفناک زلزلے میں شاید آدھی سے زائد قیمتی انسانی جانوں کاضیاع نہ ہوتا۔ ڈاکٹررضوان نصیر نے مزید کہا کہ 1991کی ایک تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی کہ ایمرجنسی کی صورت میں پچانوے فیصد لوگوں کو ایمرجنسی کیئرکابنیادی حق فراہم نہیں تھا، حتی کہ لوگوں کو مصیبت کے وقت قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اکیلاچھوڑدیاجاتا ۔الحمداللہ آج تربیت یافتہ ریسکیورزایک ایسی ایمرجنسی سروس کاحصہ ہیں جو جدیدخطوط پراستوارہے ،انہوں نے مزید امید ظاہر کی کہ اسی طرح ریسکیورز اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو باربارمسلسل مشقوں اورتکنیکی علم میں اضافہ کرکے سروس کے معیارکوہمیشہ برقراررکھیں گے اور لوگوں کی دعائیں لیتے رہیں گے ۔ ڈاکٹررضوان نصیر نے مزید کہا کہ آج جہاں ہم نے ایک جدید ایمرجنسی سروس کانظام بنایاہے وہیں پرہم ترقی یافتہ ممالک کی طرح ایمرجنسیز کی روک تھام اورعمارات میں حفاظتی اقدامات خصوصاََ آگ اورانخلاء کے متعلق حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے تمام عمارات اور شہروں کو محفوظ بناسکیں گے ۔ڈی جی ریسکیو پنجاب نے مزید کہا کہ آ ج انہیں اُن تمام ریسکیورز پرفخرہے جو اس سروس کے آغاز کے ساتھ اب تک اس کے ساتھ ہیں اورانسانیت کی خدمت کررہے ہیں ، یقیناََ یہ وہ نیک کام ہے جس کاصلہ خداوندکریم ہی عطاکریں گے
Similar Threads:
Bookmarks