جس


غم کو زُلفوں کا بَل نہیں کہتا

زخمِ جاں کو کنول نہیں کہتا

وہ جو اِک پَل کو رُوٹھ جاتا ہے

مدّتوں میں غزل نہیں کہتا


Similar Threads: