چاندنی

پلکوں پہ آنسوؤں کو سجاتی ہے رات بھر
دِل میں رَواں ہے رُوح کے اندر ہے چاندنی
اُبھرا ہے کون اِس کے تلاطُم میں ڈُوب کر؟
آوارگی کا ایک سمندر ہے چاندنی


Similar Threads: