آئندہ برس کے چند سرفہرست ٹیکنالوجی رجحانات پر ایک نظر


ایک امریکی ریسرچ ایجنسی نے چند ایسی ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کی ہے جنہیں اگلے برس نظرانداز کرنا کسی کیلئے ممکن نہیں ہوگا اور کمپنیوں کو انہیں مدنظر رکھ کر ہی اپنی سرمایہ کاری اور فیصلے کرنا ہوں گے ۔ایجنسی نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ برس موبائلز اور کلائی میں پہنے جانے والی ڈیوائسز کمپیوٹنگ ماحول کا حصہ بن جائیں گی ۔ کراچی (نیٹ نیوز)ایجنسی کے مطابق دنیا بھر میں اگلے برس تک تھری ڈی پرنٹرز کی ترسیل میں 98 فیصد تک اضافے کا امکان ہے ۔نئی صنعتیں، بائیومیڈیکل اور عام استعمال کی اشیااس بات کا اظہار کرتی رہیں گی کہ تھری ڈی پرنٹنگ حقیقی، کارآمد اور لاگت میں کمی کا سستا نسخہ ہے ۔اسی طرح اداروں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ کس طرح بہت بڑی مقدار میں ڈیٹا کو فلٹر کرسکیں جو انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور ویئرابیل ڈیوائسز کے ذریعے ان تک پہنچے گا اور پھر اس معلومات کو درست فرد تک صحیح وقت پر پہنچانا بھی ہوگا۔ایجنسی کے مطابق اگلے برس سمارٹ مشینوں کی دنیا کو بہت بڑھاوا ملے گا ،آزمائشی خودکار گاڑیاں، ایڈوانسڈ روبوٹس، ورچوئل پرسنل اسسٹنس اور سمارٹ مشیر اس وقت بھی موجود ہیں اور ان میں تیزی سے اضافہ بھی ہورہا ہے ۔مستقبل قریب میں گیمز اور انٹرپرائزز ایپلی کیشنز میں بیک وقت کئی سکرینز کو استعمال کیا جاسکے گا۔


Similar Threads: